EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بات جب ہے غم کے ماروں کو جلا دے اے شکیلؔ
تو یہ زندہ میتیں مٹی میں داب آیا تو کیا

شکیل بدایونی




بدلتی جا رہی ہے دل کی دنیا
نئے دستور ہوتے جا رہے ہیں

شکیل بدایونی




بے پیے شیخ فرشتہ تھا مگر
پی کے انسان ہوا جاتا ہے

شکیل بدایونی




بے پیے شیخ فرشتہ تھا مگر
پی کے انسان ہوا جاتا ہے

شکیل بدایونی




بے تعلق ترے آگے سے گزر جاتا ہے
یہ بھی اک حسن طلب ہے تیرے دیوانے کا

شکیل بدایونی




بے تعلق ترے آگے سے گزر جاتا ہے
یہ بھی اک حسن طلب ہے ترے دیوانے کا

شکیل بدایونی




بے تعلق ترے آگے سے گزر جاتا ہے
یہ بھی اک حسن طلب ہے ترے دیوانے کا

شکیل بدایونی