کیسے کہہ دوں کہ ملاقات نہیں ہوتی ہے
روز ملتے ہیں مگر بات نہیں ہوتی ہے
شکیل بدایونی
کل رات زندگی سے ملاقات ہو گئی
لب تھرتھرا رہے تھے مگر بات ہو گئی
شکیل بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کھل گیا ان کی آرزو میں یہ راز
زیست اپنی نہیں پرائی ہے
شکیل بدایونی
کھل گیا ان کی آرزو میں یہ راز
زیست اپنی نہیں پرائی ہے
شکیل بدایونی
خوش ہوں کہ مرا حسن طلب کام تو آیا
خالی ہی سہی میری طرف جام تو آیا
شکیل بدایونی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کس سے جا کر مانگیے درد محبت کی دوا
چارہ گر اب خود ہی بے چارے نظر آنے لگے
شکیل بدایونی
کس سے جا کر مانگیے درد محبت کی دوا
چارہ گر اب خود ہی بے چارے نظر آنے لگے
شکیل بدایونی