ساقی و واعظ میں ضد ہے بادہ کش چکر میں ہے
توبہ لب پر اور لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے
احسن مارہروی
شیخ کو جنت مبارک، ہم کو دوزخ ہے قبول
فکر عقبیٰ وہ کریں، ہم خدمت دنیا کریں
احسن مارہروی
تنگ آ گیا ہوں وسعت مفہوم عشق سے
نکلا جو حرف منہ سے وہ افسانہ ہو گیا
احسن مارہروی
تمام عمر اسی رنج میں تمام ہوئی
کبھی یہ تم نے نہ پوچھا تری خوشی کیا ہے
احسن مارہروی
یہ صدمہ جیتے جی دل سے ہمارے جا نہیں سکتا
انہیں وہ بھولے بیٹھے ہیں جو ان پر مرنے والے ہیں
احسن مارہروی
گرم سفر ہے گرم سفر رہ مڑ مڑ کر مت پیچھے دیکھ
ایک دو منزل ساتھ چلے گی پٹکے ہوئے قدموں کی چاپ
احسن شفیق
برسات تھم چکی ہے مگر ہر شجر کے پاس
اتنا تو ہے کہ آپ کا دامن بھگو سکے
احسن یوسف زئی