کبھی سوچوں کہ خود میں لوٹ آؤں
کبھی سوچوں کہ ایسا کیوں کروں میں
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کرتا ہے کار روشنی مجھ کو جلا کے دن
کرتی ہے کار تیرگی مجھ کو بجھا کے رات
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میری طرف سبھی کہ نگاہیں تھیں اور میں
جس کش مکش میں سب تھے اسی کش مکش میں تھا
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مرا وجود جو پتھر دکھائی دیتا ہے
تمام عمر کی شیشہ گری کا حاصل ہے
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تشنگی پینے کی شب تھی
آب جو ہونے کا دن تھا
عین عرفان
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ کون وقت کی صورت مجھے بدلتا ہے
یہ کیا کسی کے لیے کچھ ہوں کچھ کسی کے لیے
عین سلام
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آج بھی اس کے مرے بیچ ہے دنیا حائل
آج بھی اس کے مرے بیچ کی مشکل ہے وہی
عین تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |