EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

جو ارزاں ہے تو ہے ان کی متاع آبرو ورنہ
ذرا سی چیز بھی بے حد گراں ہے اس زمانے میں

احمق پھپھوندوی




گلی کا عام سا چہرہ بھی پیارا ہونے لگتا ہے
محبت میں تو ذرہ بھی ستارا ہونے لگتا ہے

احمد عطاء اللہ




ایک دل ہے ایک حسرت ایک ہم ہیں ایک تم
اتنے غم کم ہیں جو کوئی اور غم پیدا کریں

احسن مارہروی




حالت دل بیتاب کی دیکھی نہیں جاتی
بہتر ہے کہ ہو جائے یہ پیوند زمیں کا

احسن مارہروی




ہے وہ جب دل میں تو کیسی جستجو
ڈھونڈنے والوں کی غفلت دیکھنا

احسن مارہروی




ہم اپنی بے قراری دل سے ہیں بے قرار
آمیزش سکوں ہے اس اضطراب میں

احسن مارہروی




ہمارا انتخاب اچھا نہیں اے دل تو پھر تو ہی
خیال یار سے بہتر کوئی مہمان پیدا کر

احسن مارہروی