جو ارزاں ہے تو ہے ان کی متاع آبرو ورنہ
ذرا سی چیز بھی بے حد گراں ہے اس زمانے میں
احمق پھپھوندوی
گلی کا عام سا چہرہ بھی پیارا ہونے لگتا ہے
محبت میں تو ذرہ بھی ستارا ہونے لگتا ہے
احمد عطاء اللہ
ایک دل ہے ایک حسرت ایک ہم ہیں ایک تم
اتنے غم کم ہیں جو کوئی اور غم پیدا کریں
احسن مارہروی
حالت دل بیتاب کی دیکھی نہیں جاتی
بہتر ہے کہ ہو جائے یہ پیوند زمیں کا
احسن مارہروی
ہے وہ جب دل میں تو کیسی جستجو
ڈھونڈنے والوں کی غفلت دیکھنا
احسن مارہروی
ہم اپنی بے قراری دل سے ہیں بے قرار
آمیزش سکوں ہے اس اضطراب میں
احسن مارہروی
ہمارا انتخاب اچھا نہیں اے دل تو پھر تو ہی
خیال یار سے بہتر کوئی مہمان پیدا کر
احسن مارہروی