EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

انگ انگ سے رنگ رنگ کے پھول برستے دیکھے کون
رنگ رنگ سے شعلے برسے کیسے برسے سوچے کون

احمد ظفر




جو ریزہ ریزہ نہیں دل اسے نہیں کہتے
کہیں نہ آئینہ اس کو جو پارہ پارہ نہیں

احمد ظفر




کون ڈوبے گا کسے پار اترنا ہے ظفرؔ
فیصلہ وقت کے دریا میں اتر کر ہوگا

احمد ظفر




کیوں تیرگی سے اس قدر مانوس ہوں ظفرؔ
اک شمع راہ گزار کہ سحر تک جلی بھی ہے

احمد ظفر




میں مکیں ہوں نہ مکاں شہر محبت کا ظفرؔ
دل مسافر نہ کسی غیر کے گھر جائے گا

احمد ظفر




ان سے میری بات نہ پوچھ
ان سے میری ان بن ہے

احمد ظفر




آندھیوں کی زد میں ہے میرا وجود
اور میں دیوار کی تصویر ہوں

احمد ضیا