EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

پھر چاندنی لگے تری پرچھائیں کی طرح
پھر چاند تیری شکل میں ڈھلتا دکھائی دے

احمد وصی




روتی آنکھوں کو ہنسانے کا ہنر لے کے چلو
گھر سے نکلو تو یہ سامان سفر لے کے چلو

احمد وصی




تھک کے یوں پچھلے پہر سو گیا میرا احساس
رات بھر شہر میں آوارہ پھرا ہو جیسے

احمد وصی




تجھ سے سمجھوتے کی ہے شرط یہی اے دنیا
جب اشارہ میں کروں میری طرف تو آئے

احمد وصی




تمہیں تمہارے علاوہ بھی کچھ نظر آئے
گر اپنے آئنہ خانوں سے تم نکل آ آؤ

احمد وصی




وہ کرے بات تو ہر لفظ سے خوشبو آئے
ایسی بولی وہی بولے جسے اردو آئے

احمد وصی




یوں جاگنے لگے تری یادوں کے سلسلے
سورج گلی گلی سے نکلتا دکھائی دے

احمد وصی