EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

شب و روز نخل وجود کو نیا ایک برگ انا دیا
ہمیں انحراف کا حوصلہ بھی دیا تو مثل دعا دیا

احمد شناس




وہ میرے علاوہ مجھے چاہتا ہے
بڑی مختلف ہے کہانی کی صورت

احمد شناس




اس قدر محفوظ رہتا ہے کہ وہ
رام کا اوتار لگتا ہے مجھے

احمد سوز




کتنی خوش حال ہے ساری دنیا
کتنا ویران ہے یہ گھر دیکھو

احمد وحید اختر




اپنی ہی ذات کے صحرا میں آج
لوگ چپ چاپ جلا کرتے ہیں

احمد وصی




برتاؤ اس طرح کا رہے ہر کسی کے ساتھ
خود کو لئے دیے بھی رہو دوستی کے ساتھ

احمد وصی




ان سے زندہ ہے یہ احساس کہ زندہ ہوں میں
شہر میں کچھ مرے دشمن ہیں بہت اچھا ہے

احمد وصی