پتا اب تک نہیں بدلا ہمارا
وہی گھر ہے وہی قصہ ہمارا
احمد مشتاق
ٹیگز:
| غار |
| 2 لائنیں شیری |
رونے لگتا ہوں محبت میں تو کہتا ہے کوئی
کیا ترے اشکوں سے یہ جنگل ہرا ہو جائے گا
احمد مشتاق
روز ملنے پہ بھی لگتا تھا کہ جگ بیت گئے
عشق میں وقت کا احساس نہیں رہتا ہے
احمد مشتاق
سنگ اٹھانا تو بڑی بات ہے اب شہر کے لوگ
آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے دیوانے کو
احمد مشتاق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تماشہ گاہ جہاں میں مجال دید کسے
یہی بہت ہے اگر سرسری گزر جائیں
احمد مشتاق
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تنہائی میں کرنی تو ہے اک بات کسی سے
لیکن وہ کسی وقت اکیلا نہیں ہوتا
احمد مشتاق
ٹیگز:
| تنہائی |
| 2 لائنیں شیری |
ترے آنے کا دن ہے تیرے رستے میں بچھانے کو
چمکتی دھوپ میں سائے اکٹھے کر رہا ہوں میں
احمد مشتاق
ٹیگز:
| دھپ |
| 2 لائنیں شیری |