کون پوچھے مجھ سے میری گوشہ گیری کا سبب
کون سمجھے در کبھی دیوار کر لینا مرا
محمد احمد رمز
رمزؔ ادھورے خوابوں کی یہ گھٹتی بڑھتی چھاؤں
تم سے دیکھی جائے تو دیکھو مجھ سے نہ دیکھی جائے
محمد احمد رمز
سارے امکانات میں روشن صرف یہی دو پہلو
ایک ترا آئینہ خانہ اک میری حیرانی
محمد احمد رمز
تم آ گئے ہو تو مجھ کو ذرا سنبھلنے دو
ابھی تو نشہ سا آنکھوں میں انتظار کا ہے
محمد احمد رمز
تم آ گئے ہو تم مجھ کو ذرا سنبھلنے دو
ابھی تو نشہ سا آنکھوں میں انتظار کا ہے
محمد احمد رمز
اس کا ترکش خالی ہونے والا ہے
میرے نام کا تیر ہے کتنے تیروں میں
محمد احمد رمز
ہر سینہ آہ ہے ترے پیکاں کا منتظر
ہو انتخاب اے نگہ یار دیکھ کر
محمد علی جوہرؔ

