EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کون پوچھے مجھ سے میری گوشہ گیری کا سبب
کون سمجھے در کبھی دیوار کر لینا مرا

محمد احمد رمز




رمزؔ ادھورے خوابوں کی یہ گھٹتی بڑھتی چھاؤں
تم سے دیکھی جائے تو دیکھو مجھ سے نہ دیکھی جائے

محمد احمد رمز




سارے امکانات میں روشن صرف یہی دو پہلو
ایک ترا آئینہ خانہ اک میری حیرانی

محمد احمد رمز




تم آ گئے ہو تو مجھ کو ذرا سنبھلنے دو
ابھی تو نشہ سا آنکھوں میں انتظار کا ہے

محمد احمد رمز




تم آ گئے ہو تم مجھ کو ذرا سنبھلنے دو
ابھی تو نشہ سا آنکھوں میں انتظار کا ہے

محمد احمد رمز




اس کا ترکش خالی ہونے والا ہے
میرے نام کا تیر ہے کتنے تیروں میں

محمد احمد رمز




ہر سینہ آہ ہے ترے پیکاں کا منتظر
ہو انتخاب اے نگہ یار دیکھ کر

محمد علی جوہرؔ