یہ حاصل ہے مری خاموشیوں کا
کہ پتھر آزمانے لگ گئے ہیں
مدن موہن دانش
ٹیگز:
| کھوسشی |
| 2 لائنیں شیری |
یہ نادانی نہیں تو کیا ہے دانشؔ
سمجھنا تھا جسے سمجھا رہا ہوں
مدن موہن دانش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہاں کوئی نہ جی سکا نہ جی سکے گا ہوش میں
مٹا دے نام ہوش کا شراب لا شراب لا
مدن پال
بجز حق کے نہیں ہے غیر سے ہرگز توقع کچھ
مگر دنیا کے لوگوں میں مجھے ہے پیار سے مطلب
ماہ لقا چنداؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چنداؔ رہے پرتو سے ترے یا علی روشن
خورشید کو ہے در سے ترے شام و سحر فیض
ماہ لقا چنداؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دریغ چشم کرم سے نہ رکھ کہ اے ظالم
کرے ہے دل کو مرے تیری یک نظر محظوظ
ماہ لقا چنداؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دل ہو گیا ہے غم سے ترے داغ دار خوب
پھولا ہے کیا ہی جوش سے یہ لالہ زار خوب
ماہ لقا چنداؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

