تیر و تلوار سے بڑھ کر ہے تری ترچھی نگہ
سیکڑوں عاشقوں کا خون کیے بیٹھی ہے
ماہ لقا چنداؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ان کو آنکھیں دکھا دے ٹک ساقی
چاہتے ہیں جو بار بار شراب
ماہ لقا چنداؔ
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہر ایک رات کے پہلو سے دن نکلتا ہے
وہ لوگ کیسے سنور جائیں جو تباہ نہیں
ماہ طلعت زاہدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یاد کے خوش نما جزیروں میں
دل کی آوارگی سی رہتی ہے
ماہ طلعت زاہدی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بادۂ خم خانۂ توحید کا مے نوش ہوں
چور ہوں مستی میں ایسا بے خود و مدہوش ہوں
مہراج سرکشن پرشاد شاد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دل میں جب سے دیکھتا ہے وہ تری تصویر کو
نور برساتا ہے اپنی چشم تر سے آفتاب
مہراج سرکشن پرشاد شاد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
فنا ہی کا ہے بقا نام دوسرا انجمؔ
نفس کی آمد و شد موت کا ترانہ ہے
مہاویر پرشاد انجم
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

