EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

لا ولد کہتے ہیں ہم کو لا ولد
شعر سے از بس کہ اولادی ہیں ہم

ماتم فضل محمد




مرجع گبر و مسلماں ہے وہ بت نام خدا
بھیجتے ہیں اسے ہندو و مسلماں کاغذ

ماتم فضل محمد




پوجتا ہوں کبھی بت کو کبھی پڑھتا ہوں نماز
میرا مذہب کوئی ہندو نہ مسلماں سمجھا

ماتم فضل محمد




رحم کر ہم پر بھی دل بر ہیں ترے
عشق کے ہاتھوں سے آواروں کے بیچ

ماتم فضل محمد




رخسار کا دے شرط نہیں بوسۂ لب سے
جو جی میں ترے آئے سو دے یار مگر دے

ماتم فضل محمد




تخم ریحاں کھلا طبیب مجھے
یعنی ہوں میں مریض حضرت خال

ماتم فضل محمد




عمر دو چار روز مہماں ہے
خدمت مہماں کروں نہ کروں

ماتم فضل محمد