EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

حلال رزق کا مطلب کسان سے پوچھو
پسینہ بن کے بدن سے لہو نکلتا ہے

عادل رشید




میں ذہنی طور سے آزاد ہونے لگتا ہوں
مرے شعور مجھے اپنی حد کے اندر کھینچ

افروز عالم




یہ کھلا جسم کھلے بال یہ ہلکے ملبوس
تم نئی صبح کا آغاز کرو گے شاید

افروز عالم




یے کھلا جسم کھلے بال یے ہلکے ملبوس
تم نئی صبح کا آغاز کرو گے شاید

افروز عالم




قربتیں بھی دوریوں کا بن گئیں اکثر سبب
اس لیے بہتر ہے ان کی بے رخی باقی رہے

افروز طالب




ہمارا کوہ غم کیا سنگ خارا ہے جو کٹ جاتا
اگر مر مر کے زندہ کوہ کن ہوتا تو کیا ہوتا

افسر الہ آبادی




خبر دیتی ہے یاد کرتا ہے کوئی
جو باندھا ہے ہچکی نے تار آتے آتے

افسر الہ آبادی