تم کو دعویٰ ہے سخن فہمی کا
جاؤ غالبؔ کے طرف دار بنو
عادل منصوری
ٹیگز:
| غالب |
| 2 لائنیں شیری |
تو کس کے کمرے میں تھی
میں تیرے کمرے میں تھا
عادل منصوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
انگلی سے اس کے جسم پہ لکھا اسی کا نام
پھر بتی بند کر کے اسے ڈھونڈتا رہا
عادل منصوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ جان نو بہار جدھر سے گزر گیا
پیڑوں نے پھول پتوں سے رستہ چھپا لیا
عادل منصوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ تم تک کیسے آتا
جسم سے بھاری سایہ تھا
عادل منصوری
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یادوں نے اسے توڑ دیا مار کے پتھر
آئینے کی خندق میں جو پرچھائیں پڑی تھی
عادل منصوری
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
ذرا دیر بیٹھے تھے تنہائی میں
تری یاد آنکھیں دکھانے لگی
عادل منصوری