اس سے ہر دم معاملہ ہے مگر
درمیاں کوئی سلسلہ ہی نہیں
جون ایلیا
وفا اخلاص قربانی محبت
اب ان لفظوں کا پیچھا کیوں کریں ہم
جون ایلیا
وہ جو نہ آنے والا ہے نا اس سے مجھ کو مطلب تھا
آنے والوں سے کیا مطلب آتے ہیں آتے ہوں گے
جون ایلیا
یاد آتے ہیں معجزے اپنے
اور اس کے بدن کا جادو بھی
جون ایلیا
یاد اسے انتہائی کرتے ہیں
سو ہم اس کی برائی کرتے ہیں
جون ایلیا
یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے
جون ایلیا
یہ بہت غم کی بات ہو شاید
اب تو غم بھی گنوا چکا ہوں میں
جون ایلیا
یہ کافی ہے کہ ہم دشمن نہیں ہیں
وفا داری کا دعویٰ کیوں کریں ہم
جون ایلیا
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا
جون ایلیا