کس لیے دیکھتی ہو آئینہ
تم تو خود سے بھی خوب صورت ہو
جون ایلیا
کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے
جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے
جون ایلیا
کتنی دل کش ہو تم کتنا دلجو ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے
جون ایلیا
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نے
تو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
جون ایلیا
کوئی مجھ تک پہنچ نہیں پاتا
اتنا آسان ہے پتا میرا
جون ایلیا
کیا ہے جو بدل گئی ہے دنیا
میں بھی تو بہت بدل گیا ہوں
جون ایلیا
کیا ہوئے صورت نگاراں خواب کے
خواب کے صورت نگاراں کیا ہوئے
جون ایلیا
کیا کہا عشق جاودانی ہے!
آخری بار مل رہی ہو کیا
جون ایلیا
کیا پوچھتے ہو نام و نشان مسافراں
ہندوستاں میں آئے ہیں ہندوستان کے تھے
جون ایلیا