EN हिंदी
احمد ندیم قاسمی شیاری | شیح شیری

احمد ندیم قاسمی شیر

46 شیر

جنت ملی جھوٹوں کو اگر جھوٹ کے بدلے
سچوں کو سزا میں ہے جہنم بھی گوارا

احمد ندیم قاسمی




جس بھی فن کار کا شہکار ہو تم
اس نے صدیوں تمہیں سوچا ہوگا

احمد ندیم قاسمی




کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا
میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا

احمد ندیم قاسمی




خود کو تو ندیمؔ آزمایا
اب مر کے خدا کو آزماؤں

احمد ندیم قاسمی




خدا کرے کہ تری عمر میں گنے جائیں
وہ دن جو ہم نے ترے ہجر میں گزارے تھے

احمد ندیم قاسمی




کس دل سے کروں وداع تجھ کو
ٹوٹا جو ستارہ بجھ گیا ہے

احمد ندیم قاسمی




کس توقع پہ کسی کو دیکھیں
کوئی تم سے بھی حسیں کیا ہوگا

احمد ندیم قاسمی




کچھ کھیل نہیں ہے عشق کرنا
یہ زندگی بھر کا رت جگا ہے

احمد ندیم قاسمی




لوگ کہتے ہیں کہ سایا ترے پیکر کا نہیں
میں تو کہتا ہوں زمانے پہ ہے سایا تیرا

احمد ندیم قاسمی