میں ہوں دل ہے تنہائی ہے
تم بھی ہوتے اچھا ہوتا
my loneliness my heart and me
would be nice
فراق گورکھپوری
دشت تنہائی میں جینے کا سلیقہ سیکھئے
یہ شکستہ بام و در بھی ہم سفر ہو جائیں گے
فضیل جعفری
اپنے سائے سے چونک جاتے ہیں
عمر گزری ہے اس قدر تنہا
گلزار
زندگی یوں ہوئی بسر تنہا
قافلہ ساتھ اور سفر تنہا
گلزار
شہر کی بھیڑ میں شامل ہے اکیلا پن بھی
آج ہر ذہن ہے تنہائی کا مارا دیکھو
حسن نجمی سکندرپوری
یہ کیسا قافلہ ہے جس میں سارے لوگ تنہا ہیں
یہ کس برزخ میں ہیں ہم سب تمہیں بھی سوچنا ہوگا
حمایت علی شاعرؔ
در و دیوار اتنے اجنبی کیوں لگ رہے ہیں
خود اپنے گھر میں آخر اتنا ڈر کیوں لگ رہا ہے
افتخار عارف