EN हिंदी
تعظیم شیاری | شیح شیری

تعظیم

112 شیر

یقیں محکم عمل پیہم محبت فاتح عالم
جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں

علامہ اقبال




فراغت سے دنیا میں ہر دم نہ بیٹھو
اگر چاہتے ہو فراغت زیادہ

الطاف حسین حالی




صدا ایک ہی رخ نہیں ناؤ چلتی
چلو تم ادھر کو ہوا ہو جدھر کی

الطاف حسین حالی




تیر کھانے کی ہوس ہے تو جگر پیدا کر
سرفروشی کی تمنا ہے تو سر پیدا کر

امیر مینائی




لوگ جس حال میں مرنے کی دعا کرتے ہیں
میں نے اس حال میں جینے کی قسم کھائی ہے

امیر قزلباش




مرے جنوں کا نتیجہ ضرور نکلے گا
اسی سیاہ سمندر سے نور نکلے گا

امیر قزلباش




اتفاق اپنی جگہ خوش قسمتی اپنی جگہ
خود بناتا ہے جہاں میں آدمی اپنی جگہ

انور شعور