EN हिंदी
کھوسشی شیاری | شیح شیری

کھوسشی

55 شیر

میری خاموشیوں میں لرزاں ہے
میرے نالوں کی گم شدہ آواز

فیض احمد فیض




صوت کیا شے ہے خامشی کیا ہے
غم کسے کہتے ہیں خوشی کیا ہے

فرحت شہزاد




بہت گہری ہے اس کی خامشی بھی
میں اپنے قد کو چھوٹا پا رہی ہوں

فاطمہ حسن




سنتی رہی میں سب کے دکھ خاموشی سے
کس کا دکھ تھا میرے جیسا بھول گئی

فاطمہ حسن




اثر بھی لے رہا ہوں تیری چپ کا
تجھے قائل بھی کرتا جا رہا ہوں

فراق گورکھپوری




علم کی ابتدا ہے ہنگامہ
علم کی انتہا ہے خاموشی

فردوس گیاوی




کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ کچھ نہ کہو خاموش رہو
اے لوگو خاموش رہو ہاں اے لوگو خاموش رہو

ابن انشا