EN हिंदी
غام شیاری | شیح شیری

غام

108 شیر

عیش ہی عیش ہے نہ سب غم ہے
زندگی اک حسین سنگم ہے

علی جواد زیدی




ہم اہل دل نے معیار محبت بھی بدل ڈالے
جو غم ہر فرد کا غم ہے اسی کو غم سمجھتے ہیں

علی جواد زیدی




مری زندگی کا حاصل ترے غم کی پاسداری
ترے غم کی آبرو ہے مجھے ہر خوشی سے پیاری

عامر عثمانی




سچ ہے عمر بھر کس کا کون ساتھ دیتا ہے
غم بھی ہو گیا رخصت دل کو چھوڑ کر تنہا

انور شعور




غم جہان و غم یار دو کنارے ہیں
ادھر جو ڈوبے وہ اکثر ادھر نکل آئے

ارشد عبد الحمید




نہ آیا غم بھی محبت میں سازگار مجھے
وہ خود تڑپ گئے دیکھا جو بیقرار مجھے

اسد بھوپالی




فکر جہان درد محبت فراق یار
کیا کہئے کتنے غم ہیں مری زندگی کے ساتھ

اثر اکبرآبادی