پتھر کے جگر والو غم میں وہ روانی ہے
خود راہ بنا لے گا بہتا ہوا پانی ہے
بشیر بدر
غم میں ڈوبے ہی رہے دم نہ ہمارا نکلا
بحر ہستی کا بہت دور کنارا نکلا
بیخود دہلوی
ٹیگز:
| غام |
| 2 لائنیں شیری |
ہائے کتنا لطیف ہے وہ غم
جس نے بخشا ہے زندگی کا شعور
چندر پرکاش جوہر بجنوری
ٹیگز:
| غام |
| 2 لائنیں شیری |
اک عشق کا غم آفت اور اس پہ یہ دل آفت
یا غم نہ دیا ہوتا یا دل نہ دیا ہوتا
چراغ حسن حسرت
عشق نے جس دل پہ قبضہ کر لیا
پھر کہاں اس میں نشاط و غم رہے
دتا تریہ کیفی
تم سے اب کیا کہیں وہ چیز ہے داغ غم عشق
کہ چھپائے نہ چھپے اور دکھائے نہ بنے
دتا تریہ کیفی
ٹیگز:
| غام |
| 2 لائنیں شیری |
اگر موجیں ڈبو دیتیں تو کچھ تسکین ہو جاتی
کناروں نے ڈبویا ہے مجھے اس بات کا غم ہے
دواکر راہی