EN हिंदी
غام شیاری | شیح شیری

غام

108 شیر

غم کی دنیا رہے آباد شکیلؔ
مفلسی میں کوئی جاگیر تو ہے

شکیل بدایونی




مری زندگی پہ نہ مسکرا مجھے زندگی کا الم نہیں
جسے تیرے غم سے ہو واسطہ وہ خزاں بہار سے کم نہیں

شکیل بدایونی




ہم آج راہ تمنا میں جی کو ہار آئے
نہ درد و غم کا بھروسا رہا نہ دنیا کا

وحید قریشی