میرا کرب مری تنہائی کی زینت
میں چہروں کے جنگل کا سناٹا ہوں
عنبر بہرائچی
کرتا میں دردمند طبیبوں سے کیا رجوع
جس نے دیا تھا درد بڑا وہ حکیم تھا
for my pain how could I seek, from doctors remedy
the one who caused this ache, a healer great was he
امیر مینائی
ناوک ناز سے مشکل ہے بچانا دل کا
درد اٹھ اٹھ کے بتاتا ہے ٹھکانا دل کا
امیر مینائی
پہلو میں میرے دل کو نہ اے درد کر تلاش
مدت ہوئی غریب وطن سے نکل گیا
امیر مینائی
دل پر چوٹ پڑی ہے تب تو آہ لبوں تک آئی ہے
یوں ہی چھن سے بول اٹھنا تو شیشہ کا دستور نہیں
عندلیب شادانی
درد معراج کو پہنچتا ہے
جب کوئی ترجماں نہیں ملتا
عرش ملسیانی
الفت کے بدلے ان سے ملا درد لا علاج
اتنا بڑھے ہے درد میں جتنی دوا کروں
اثر اکبرآبادی