مرکز جاں تو وہی تو ہے مگر تیرے سوا
لوگ ہیں اور بھی اس یاد پرانی میں کہیں
ابرار احمد
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
قصے سے ترے میری کہانی سے زیادہ
پانی میں ہے کیا اور بھی پانی سے زیادہ
ابرار احمد
ٹیگز:
| قلم |
| 2 لائنیں شیری |
تو کہیں بیٹھ اور حکم چلا
ہم جو ہیں تیرا بوجھ ڈھونے کو
ابرار احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یاد بھی تیری مٹ گئی دل سے
اور کیا رہ گیا ہے ہونے کو
ابرار احمد
یہ داغ عشق جو مٹتا بھی ہے چمکتا بھی ہے
یہ زخم ہے کہ نشاں ہے مجھے نہیں معلوم
ابرار احمد
ٹیگز:
| اشق |
| 2 لائنیں شیری |
یہ اونٹ اور کسی کے ہیں دشت میرا ہے
سوار میرے نہیں سارباں نہیں میرا
ابرار احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یوں ہی نمٹا دیا ہے جس کو تو نے
وہ قصہ مختصر ایسا نہیں تھا
ابرار احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |