سب اپنے اپنے طریقے سے بھیک مانگتے ہیں
کوئی بنام محبت کوئی بہ جامۂ عشق
عابد ودود
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سر پر گرے مکان کا ملبہ ہی رکھ لیا
دنیا کے قیمتی سر و سامان سے گئے
عابد ودود
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شہر یہ سایوں کا ہے اس میں بنی آدم کہاں
اب کسی صورت یہاں انسان ہونا چاہئے
عابد ودود
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ترے ہاتھوں میں ہے تری قسمت
تری عزت ترے ہی کام سے ہے
عابد ودود
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یزید وقت نے اب کے لگائی ہے قدغن
کہ بھول کر بھی نہ گائے کوئی ترانۂ عشق
عابد ودود
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
سوچتا ہوں کچھ عمل کرتا ہوں کچھ
مجھ میں کوئی دوسرا موجود ہے
ابرار عابد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
بھر لائے ہیں ہم آنکھ میں رکھنے کو مقابل
اک خواب تمنا تری غفلت کے برابر
ابرار احمد