ڈھنگ کے ایک ٹھکانے کے لیے
گھر کا گھر نقل مکانی میں رہا
ابرار احمد
ٹیگز:
| حجرت |
| 2 لائنیں شیری |
فراق و وصل سے ہٹ کر کوئی رشتہ ہمارا ہے
کہ اس کو چھوڑ پاتا ہوں نہ اس کو تھام رکھتا ہوں
ابرار احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گو فراموشی کی تکمیل ہوا چاہتی ہے
پھر بھی کہہ دو کہ ہمیں یاد وہ آیا نہ کرے
ابرار احمد
گنجائش افسوس نکل آتی ہے ہر روز
مصروف نہیں رہتا ہوں فرصت کے برابر
ابرار احمد
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم اپنی راہ پکڑتے ہیں دیکھتے بھی نہیں
کہ کس ڈگر پہ یہ خلق خدا نکلتی ہے
ابرار احمد
ٹیگز:
| قسط |
| 2 لائنیں شیری |
ہم یقیناً یہاں نہیں ہوں گے
غالباً زندگی رہے گی ابھی
ابرار احمد
ٹیگز:
| دوم |
| 2 لائنیں شیری |
ہر ایک آنکھ میں ہوتی ہے منتظر کوئی آنکھ
ہر ایک دل میں کہیں کچھ جگہ نکلتی ہے
ابرار احمد
ٹیگز:
| احسان |
| 2 لائنیں شیری |