کیا کیا نہ پیاس جاگے مرے دل کے دشت میں
حسرت بھی ایک آگ ہے لاگے جو رات بھر
عطا تراب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
تراش اور بھی اپنے تصور رب کو
ترے خدا سے تو بہتر مرا صنم ہے ابھی
عطا تراب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
طوفان بحر خاک ڈراتا مجھے ترابؔ
اس سے بڑا بھنور تو سفینے کے بیچ تھا
عطا تراب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
وہ اک سخن ہی ہماری سند نہ بن جائے
وہ اک سخن جو تمہاری سند نہیں رکھتا
عطا تراب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یوں محبت سے نہ ہم خانہ بدوشوں کو بلا
اتنے سادہ ہیں کہ گھر بار اٹھا لائیں گے
عطا تراب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آئے ہیں لوگ رات کی دہلیز پھاند کر
ان کے لیے نوید سحر ہونی چاہیئے
عطاء الحق قاسمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
دلوں سے خوف نکلتا نہیں عذابوں کا
زمیں نے اوڑھ لیے سر پر آسماں پھر سے
عطاء الحق قاسمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

