EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

حسن کو شرمسار کرنا ہی
عشق کا انتقام ہوتا ہے

اسرار الحق مجاز




اس محفل کیف و مستی میں اس انجمن عرفانی میں
سب جام بکف بیٹھے ہی رہے ہم پی بھی گئے چھلکا بھی گئے

اسرار الحق مجاز




اذن خرام لیتے ہوئے آسماں سے ہم
ہٹ کر چلے ہیں رہ گزر کارواں سے ہم

اسرار الحق مجاز




کب کیا تھا اس دل پر حسن نے کرم اتنا
مہرباں اور اس درجہ کب تھا آسماں اپنا

اسرار الحق مجاز




کمال عشق ہے دیوانہ ہو گیا ہوں میں
یہ کس کے ہاتھ سے دامن چھڑا رہا ہوں میں

اسرار الحق مجاز




کچھ تمہاری نگاہ کافر تھی
کچھ مجھے بھی خراب ہونا تھا

اسرار الحق مجاز




کیوں جوانی کی مجھے یاد آئی
میں نے اک خواب سا دیکھا کیا تھا

اسرار الحق مجاز