EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

نگاہ ناز کی معصومیت ارے توبہ
جو ہم فریب نہ کھاتے تو اور کیا کرتے

عرشی بھوپالی




ہماری محفلوں میں بے حجاب آنے سے کیا ہوگا
نہیں جب ہوش میں ہم جلوہ فرمانے سے کیا ہوگا

عرشی رامپوری




آپ اپنے سے برہمی کیسی
میں نہیں کوئی اور ہے یہ بھی

آرزو لکھنوی




آرزوؔ جام لو جھجک کیسی
پی لو اور دہشت گناہ گئی

آرزو لکھنوی




اللہ اللہ حسن کی یہ پردہ داری دیکھیے
بھید جس نے کھولنا چاہا وہ دیوانہ ہوا

آرزو لکھنوی




اپنی اپنی گردش رفتار پوری کر تو لیں
دو ستارے پھر کسی دن ایک جا ہو جائیں گے

آرزو لکھنوی




اول شب وہ بزم کی رونق شمع بھی تھی پروانہ بھی
رات کے آخر ہوتے ہوتے ختم تھا یہ افسانہ بھی

آرزو لکھنوی