فطرت کا یہ ستم بھی ہے دانشؔ عجیب چیز
سر کیسے کیسے کیسی کلاہوں میں رکھ دیئے
عقیل دانش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں بھی سچ کہتا ہوں اس جرم میں دنیا والو
میرے ہاتھوں میں بھی اک زہر کا پیالہ دے دو
عقیل دانش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
شاید کہیں اس پیار میں تھوڑی سی کمی ہے
اور پیار میں تھوڑی سی کمی کم نہیں ہوتی
عقیل نعمانی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
آندھیاں سب کچھ اڑا کر لے گئیں
پیڑ پر پتہ نہ پھل دامن میں تھا
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
برائے نام سہی کوئی مہربان تو ہے
ہمارے سر پہ بھی ہونے کو آسمان تو ہے
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
چادر میلی ہو گئی اب کیسے لوٹاؤں
اپنے پیا کے سامنے جاتے ہوئے شرماؤں
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
گمان ہی اثاثہ تھا یقین کا
یقین ہی گمان میں نہیں رہا
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

