ہے لفظ و معنی کا رشتہ زوال آمادہ
خیال پیدا ہوا بھی نہ تھا کہ مر بھی گیا
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہر ایک لمحہ سروں پہ ہے سانحہ ایسا
ہر ایک سانس گزرتی ہے حادثات ایسی
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہوس کا رنگ چڑھا اس پہ اور اتر بھی گیا
وہ خود ہی جمع ہوا اور خود بکھر بھی گیا
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہوا جو سہل اس کے گھر کا راستہ
مزہ ہی کچھ تکان میں نہیں رہا
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اک کانٹے سے دوسرا میں نے لیا نکال
پھولوں کا اس دیس میں کیسا پڑا اکال
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جیسے شبد میں ارتھ ہے جیسے آنکھ میں نیر
ایسے تجھ میں بسا ہوا وہ محفل کا میر
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
جو اپنے آپ سے بڑھ کر ہمارا اپنا تھا
اسے قریب سے دیکھا تو دور کا نکلا
عقیل شاداب
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

