سفارش ہمدموں کی ان کا جاتے وقت یہ کہنا
کہ جب تڑپے مری تصویر سینہ سے لگا دینا
انوری جہاں بیگم حجاب
سینہ سے سینہ ملا دینا تو کچھ مشکل نہیں
یار مشکل تو ترے دل سے ملانا دل کا ہے
انوری جہاں بیگم حجاب
اب ترے ہجر میں یوں عمر بسر ہوتی ہے
شام ہوتی ہے تو رو رو کے سحر ہوتی ہے
انوار الحسن انوار
بے خیالی میں بھی پھر ان کا خیال آتا ہے
وہی تصویر مرے پیش نظر ہوتی ہے
انوار الحسن انوار
بھولنے والے تجھے یاد کیا ہے برسوں
دل ویراں کو یوں آباد کیا ہے برسوں
انوار الحسن انوار
بجلی گری تھی کب یہ کسی کو خبر نہیں
اب تک چمن میں آگ لگی ہے بہار میں
انوار الحسن انوار
کچھ عندلیب کا خون جگر بھی ہے شامل
گلوں کی بزم کی رنگینیاں بڑھانے میں
انوار الحسن انوار

