تو مرے صبر کا اندازہ لگا سکتا ہے
تیری صحبت میں ترا ہجر گزارا ہے میاں
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اداسی کھینچ لائی ہے یہاں تک
میں آنسو تھا سمندر میں پڑا ہوں
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اس خدا کی تلاش ہے انجمؔ
جو خدا ہو کے آدمی سا لگے
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
اٹھائے پھرتا رہا میں بہت محبت کو
پھر ایک دن یوں ہی سوچا یہ کیا مصیبت ہے
انجم سلیمی
وہ اک دن جانے کس کو یاد کر کے
مرے سینے سے لگ کے رو پڑا تھا
انجم سلیمی
ٹیگز:
| یاد |
| 2 لائنیں شیری |
یہ بھی آغاز محبت میں بہت ہے مجھ کو
دیکھتا لیتا ہوں اسے ہاتھ لگا لیتا ہوں
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
یہ محبت کا جو انبار پڑا ہے مجھ میں
اس لیے ہے کہ مرا یار پڑا ہے مجھ میں
انجم سلیمی
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |

