EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

بستی میں اک پھول کھلا
محلوں محلوں چرچا ہے

انجم لدھیانوی




دھوپ نکلی ہے بارشوں کے بعد
وہ ابھی رو کے مسکرائے ہیں

انجم لدھیانوی




دل بجھا بجھا ہو تو کیا برا ہے رونے میں
بارشوں کے بعد انجم آسماں نکھرتا ہے

انجم لدھیانوی




دل ہر ضد منوا لیتا ہے
یہ بچہ شیطان بہت ہے

انجم لدھیانوی




دل کا کیا کروں یارو مانتا نہیں میری
اپنے دل کی سنتا ہے اپنے من کی کرتا ہے

انجم لدھیانوی




دوستی بندگی وفا و خلوص
ہم یہ شمع جلانا بھول گئے

انجم لدھیانوی




دوستی بندگی وفا و خلوص
ہم یہ شمعیں جلانا بھول گئے

انجم لدھیانوی