EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

میں ہر دیوار کے دونوں طرف یوں دیکھ لیتا ہوں
مرا ہی دوسرا حصہ پس دیوار ہو جیسے

انجم نیازی




دفنا دیا گیا مجھے چاندی کی قبر میں
میں جس کو چاہتی تھی وہ لڑکا غریب تھا

انجم رہبر




دفنا دیا گیا مجھے چاندی کی قبر میں
میں جس کو چاہتی تھی وہ لڑکا غریب تھا

انجم رہبر




کچھ دن سے زندگی مجھے پہچانتی نہیں
یوں دیکھتی ہے جیسے مجھے جانتی نہیں

انجم رہبر




ماں مجھے دیکھ کے ناراض نہ ہو جائے کہیں
سر پہ آنچل نہیں ہوتا ہے تو ڈر ہوتا ہے

انجم رہبر




ملنا تھا اتفاق بچھڑنا نصیب تھا
وہ اتنی دور ہو گیا جتنا قریب تھا

انجم رہبر




تجھ کو دنیا کے ساتھ چلنا ہے
تو مرے ساتھ چل نہ پائے گا

انجم رہبر