EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

خالی بھی تو کر خانۂ دل دنیا سے
اس گھر میں مری جان خدا آئے گا

انجم اعظمی




کوئی تو خیر کا پہلو بھی نکلے
اکیلا کس طرح یہ شر رہے گا

انجم اعظمی




کیوں ہوا مجھ کو عنایت کی نظر کا سودا
آج رسوائی ہی رسوائی ہے کچھ اور نہیں

انجم اعظمی




میری دنیا میں ابھی رقص شرر ہوتا ہے
جو بھی ہوتا ہے بہ انداز دگر ہوتا ہے

انجم اعظمی




نکلو بھی کبھی سود و زیاں سے ورنہ
کوچے میں ترے کون بھلا آئے گا

انجم اعظمی




تجھ سے پردہ نہیں مرے غم کا
تو مری زندگی کا محرم ہے

انجم اعظمی




اے آسمان حرف کو پھر اعتبار دے
ورنہ حقیقتوں کو کہانی لکھیں گے لوگ

انجم بارہ بنکوی