خوب اتنا تھا کہ دیوار پکڑ کر نکلا
اس سے ملنے کے لیے صورت سایہ گیا میں
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
کچھ تو اپنی گردنیں کج ہیں ہوا کے زور سے
اور کچھ اپنی طبیعت میں اثر مٹی کا ہے
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں اپنے آپ میں گہرا اتر گیا شاید
مرے سفر سے الگ ہو گئی روانی مری
عباس تابش
ٹیگز:
| سفار |
| 2 لائنیں شیری |
میں ہوں اس شہر میں تاخیر سے آیا ہوا شخص
مجھ کو اک اور زمانے میں بڑی دیر لگی
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
میں جس سکون سے بیٹھا ہوں اس کنارے پر
سکوں سے لگتا ہے میرا قیام آخری ہے
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مکیں جب نیند کے سائے میں سستانے لگیں تابشؔ
سفر کرتے ہیں بستی کے مکاں آہستہ آہستہ
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
مصروف ہیں کچھ اتنے کہ ہم کار محبت
آغاز تو کر لیتے ہیں جاری نہیں رکھتے
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |