دے اسے بھی فروغ حسن کی بھیک
دل بھی لگ کر قطار میں آیا
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ایک مدت سے مری ماں نہیں سوئی تابشؔ
میں نے اک بار کہا تھا مجھے ڈر لگتا ہے
عباس تابش
فقط مال و زر دیوار و در اچھا نہیں لگتا
جہاں بچے نہیں ہوتے وہ گھر اچھا نہیں لگتا
عباس تابش
ٹیگز:
| بچپن |
| 2 لائنیں شیری |
گھر پہنچتا ہے کوئی اور ہمارے جیسا
ہم ترے شہر سے جاتے ہوئے مر جاتے ہیں
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم ہیں سوکھے ہوئے تالاب پہ بیٹھے ہوئے ہنس
جو تعلق کو نبھاتے ہوئے مر جاتے ہیں
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہم جڑے رہتے تھے آباد مکانوں کی طرح
اب یہ باتیں ہمیں لگتی ہیں فسانوں کی طرح
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |
ہمارے جیسے وہاں کس شمار میں ہوں گے
کہ جس قطار میں مجنوں کا نام آخری ہے
عباس تابش
ٹیگز:
| 2 لائنیں شیری |