EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

تاثیر نہیں رہتی الفاظ کی بندش میں
میں سچ جو نہیں کہتا لہجے کا اثر جاتا

طاہر عظیم




تاثیر نہیں رہتی الفاظ کی بندش میں
میں سچ جو نہیں کہتا لہجے کا اثر جاتا

طاہر عظیم




تیرگی کی کیا عجب ترکیب ہے یہ
اب ہوا کے دوش پر دیوا رکھا ہے

طاہر عظیم




تم ہمارے خون کی قیمت نہ پوچھو
اس میں اپنے ظرف کا عرصہ رکھا ہے

طاہر عظیم




تم ہمارے خون کی قیمت نہ پوچھو
اس میں اپنے ظرف کا عرصہ رکھا ہے

طاہر عظیم




یہ جو ماضی کی بات کرتے ہیں
سوچتے ہوں گے حال سے آگے

طاہر عظیم




مل کے لگا ہے آج زمانے ٹھہر گئے
تجھ سے بچھڑ کے وقت گزارا نہیں گیا

طاہرہ جبین تارا