EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

اپنی مستی میں بہتا دریا ہوں
میں کنارہ بھی ہوں بھنور بھی ہوں

تہذیب حافی




اپنی مستی میں بہتا دریا ہوں
میں کنارہ بھی ہوں بھنور بھی ہوں

تہذیب حافی




بتا اے ابر مساوات کیوں نہیں کرتا
ہمارے گاؤں میں برسات کیوں نہیں کرتا

تہذیب حافی




داستاں ہوں میں اک طویل مگر
تو جو سن لے تو مختصر بھی ہوں

تہذیب حافی




داستاں ہوں میں اک طویل مگر
تو جو سن لے تو مختصر بھی ہوں

تہذیب حافی




اک ترا ہجر دائمی ہے مجھے
ورنہ ہر چیز عارضی ہے مجھے

تہذیب حافی




اس لیے روشنی میں ٹھنڈک ہے
کچھ چراغوں کو نم کیا گیا ہے

تہذیب حافی