EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

کس لیے لطف کی باتیں ہیں پھر
کیا کوئی اور ستم یاد آیا

مصطفیٰ خاں شیفتہ




شاید اسی کا نام محبت ہے شیفتہؔ
اک آگ سی ہے سینے کے اندر لگی ہوئی

مصطفیٰ خاں شیفتہ




طوفان نوح لانے سے اے چشم فائدہ
دو اشک بھی بہت ہیں اگر کچھ اثر کریں

مصطفیٰ خاں شیفتہ




طوفان نوح لانے سے اے چشم فائدہ
دو اشک بھی بہت ہیں اگر کچھ اثر کریں

مصطفیٰ خاں شیفتہ




اڑتی سی شیفتہؔ کی خبر کچھ سنی ہے آج
لیکن خدا کرے یہ خبر معتبر نہ ہو

مصطفیٰ خاں شیفتہ




دوسروں کے زخم بن کر اوڑھنا آساں نہیں
سب قبائیں ہیچ ہیں میری ردا کے سامنے

شہپر رسول




دوسروں کے زخم بن کر اوڑھنا آساں نہیں
سب قبائیں ہیچ ہیں میری ردا کے سامنے

شہپر رسول