اے شمع تیری عمر طبیعی ہے ایک رات
ہنس کر گزار یا اسے رو کر گزار دے
شیخ ابراہیم ذوقؔ
اے ذوقؔ دیکھ دختر رز کو نہ منہ لگا
چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی
شیخ ابراہیم ذوقؔ
اے ذوقؔ دیکھ دختر رز کو نہ منہ لگا
چھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی
شیخ ابراہیم ذوقؔ
اے ذوقؔ وقت نالے کے رکھ لے جگر پہ ہاتھ
ورنہ جگر کو روئے گا تو دھر کے سر پہ ہاتھ
شیخ ابراہیم ذوقؔ
اے ذوقؔ وقت نالے کے رکھ لے جگر پہ ہاتھ
ورنہ جگر کو روئے گا تو دھر کے سر پہ ہاتھ
شیخ ابراہیم ذوقؔ
عزیزو اس کو نہ گھڑیال کی صدا سمجھو
یہ عمر رفتہ کی اپنی صدائے پا سمجھو
شیخ ابراہیم ذوقؔ
بعد رنجش کے گلے ملتے ہوئے رکتا ہے دل
اب مناسب ہے یہی کچھ میں بڑھوں کچھ تو بڑھے
شیخ ابراہیم ذوقؔ