EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یاد اور یاد کو بھلانے میں
عمر کی فصل کٹ گئی دیکھو

شین کاف نظام




یاد اور یاد کو بھلانے میں
عمر کی فصل کٹ گئی دیکھو

شین کاف نظام




یادوں کی رت کے آتے ہی سب ہو گئے ہرے
ہم تو سمجھ رہے تھے سبھی زخم بھر گئے

شین کاف نظام




ظلم تو بے زبان ہے لیکن
زخم کو تو زبان کب دے گا

شین کاف نظام




ظلم تو بے زبان ہے لیکن
زخم کو تو زبان کب دے گا

شین کاف نظام




آشفتہ خاطری وہ بلا ہے کہ شیفتہؔ
طاعت میں کچھ مزہ ہے نہ لذت گناہ میں

مصطفیٰ خاں شیفتہ




اے تاب برق تھوڑی سی تکلیف اور بھی
کچھ رہ گئے ہیں خار و خس آشیاں ہنوز

مصطفیٰ خاں شیفتہ