ہم طالب شہرت ہیں ہمیں ننگ سے کیا کام
بد نام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا
مصطفیٰ خاں شیفتہ
ہم طالب شہرت ہیں ہمیں ننگ سے کیا کام
بد نام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہوگا
مصطفیٰ خاں شیفتہ
ہزار دام سے نکلا ہوں ایک جنبش میں
جسے غرور ہو آئے کرے شکار مجھے
مصطفیٰ خاں شیفتہ
اتنی نہ بڑھا پاکیٔ داماں کی حکایت
دامن کو ذرا دیکھ ذرا بند قبا دیکھ
مصطفیٰ خاں شیفتہ
اظہار عشق اس سے نہ کرنا تھا شیفتہؔ
یہ کیا کیا کہ دوست کو دشمن بنا دیا
مصطفیٰ خاں شیفتہ
اظہار عشق اس سے نہ کرنا تھا شیفتہؔ
یہ کیا کیا کہ دوست کو دشمن بنا دیا
مصطفیٰ خاں شیفتہ
کس لیے لطف کی باتیں ہیں پھر
کیا کوئی اور ستم یاد آیا
مصطفیٰ خاں شیفتہ