EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

یقیں اٹھ جائے اپنے دست و پا سے
اسی کا نام لوگو خودکشی ہے

سعید اختر




یقیں اٹھ جائے اپنے دست و پا سے
اسی کا نام لوگو خودکشی ہے

سعید اختر




نکل کے جاؤں کہاں میں حصار گردش سے
سفر نے پاؤں میں زنجیر کر لیا ہے مجھے

سعید خان




چیزیں اپنی جگہ پہ رہتی ہیں
تیرگی بس انہیں چھپاتی ہے

سعید نقوی




ابتدا مجھ میں انتہا مجھ میں
اک مکمل ہے واقعہ مجھ میں

سعید نقوی




ابتدا مجھ میں انتہا مجھ میں
اک مکمل ہے واقعہ مجھ میں

سعید نقوی




جب آئینے در و دیوار پر نکل آئیں
تو شہر ذات میں رہنا بھی اک قیامت ہے

سعید نقوی