EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

سب کرشمے تعلقات کے ہیں
خاک اڑتی ہے خاکدان میں کیا

سعید احمد




سب کرشمے تعلقات کے ہیں
خاک اڑتی ہے خاکدان میں کیا

سعید احمد




شورش وقت ہوئی وقت کی رفتار میں گم
دن گزرتے ہیں ترے خواب کے آثار میں گم

سعید احمد




اس دن سے پانیوں کی طرح بہہ رہے ہیں ہم
جس دن سے پتھروں کا ارادہ سمجھ لیا

سعید احمد




اس دن سے پانیوں کی طرح بہہ رہے ہیں ہم
جس دن سے پتھروں کا ارادہ سمجھ لیا

سعید احمد




سلگ رہا ہے چمن میں بہار کا موسم
کسی حسین کو آواز دو خدا کے لیے

سعید احمد اختر




کس کے ہاتھوں میں ہیں پتھر کون خالی ہاتھ ہے
یہ سمجھنے کے لیے شیشہ سا بن کر دیکھنا

سعید اختر