EN हिंदी
ذکر میرا ہے آسمان میں کیا | شیح شیری
zikr mera hai aasman mein kya

غزل

ذکر میرا ہے آسمان میں کیا

سعید احمد

;

ذکر میرا ہے آسمان میں کیا
آ گیا ہوں میں اس کے دھیان میں کیا

سب کرشمے تعلقات کے ہیں
خاک اڑتی ہے خاکدان میں کیا

چاند تارے اتر نہیں سکتے
رات کی رات اس مکان میں کیا

پھر چلی باد سازگار مگر
کچھ رہا بھی ہے بادبان میں کیا

زندہ ہے اک قبیلۂ قابیل
میں رہوں ایسے خاندان میں کیا