EN हिंदी
2 لائنیں شیری شیاری | شیح شیری

2 لائنیں شیری

22761 شیر

مستقل اب بجھا بجھا سا ہے
آخر اس دل کو یہ ہوا کیا ہے

ایس اے مہدی




مستقل اب بجھا بجھا سا ہے
آخر اس دل کو یہ ہوا کیا ہے

ایس اے مہدی




آنکھوں سے وہ کبھی مری اوجھل نہیں رہا
غافل میں اس کی یاد سے اک پل نہیں رہا

سعادت سعید




ایسے لگتا ہے کہ کمزور بہت ہے تو بھی
جیت کر جشن منانے کی ضرورت کیا تھی

سعد اللہ شاہ




ایسے لگتا ہے کہ کمزور بہت ہے تو بھی
جیت کر جشن منانے کی ضرورت کیا تھی

سعد اللہ شاہ




اپنی سوچیں سفر میں رہتی ہیں
اس کو پانے کی جستجو دیکھو

سعد اللہ شاہ




مجھ سا کوئی جہان میں نادان بھی نہ ہو
کر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو

سعد اللہ شاہ